(طیب فرقانی ؍بیورو چیف بصیرت آن لائن )
طلبا ؍ طالبات کی ادبی تربیت اور ان میں لکھنے پڑھنے کی صلاحیت کو پروان چڑھانے کی غرض سے مولانا آزاد کالج کولکاتا میں ایک سیمینا ر کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان ’’ طلبا کا ادبی سیمینار ‘‘ تھا ۔ اس سیمینا ر کے تحت مولانا آزاد کالج کے شعبہ اردو کے پوسٹ گریجوئٹ طلبا طالبات کو مقالات پڑھنے کا موقع فراہم کیا گیا ۔ مغربی بنگال کے کسی کالج کے شعبہ اردو کا یہ واحد سیمنار ہے جو طلبا ؍طالبات کی ادبی تربیت کے لئے ان کے اساتذہ اور صدر شعبہ ڈاکٹر دبیر احمدکی سرپرستی میں منعقد کیا گیا ۔ سیمینار کا آغاز اپنی روایت کے مطابق محمد قیصر آزاد (ایم اے فورتھ سیمسٹر ) کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔مقالے پڑھنے والے طلبا ؍طالبات میں شیخ محمد ظہور عالم (تنقید کیا ہے اور اس کا مفہوم ) ،شیخ محمد افروز عالم ( مولانا محمد علی جوہر کی حیات و خدمات ) عرفانہ تبسم (محمد حسین آزاد کی تنقید نگاری ) محمد مدثر حسین (شبلی نعمانی کی حیات و خدمات ) شام تھے ۔ان کے علاوہ طالب علم تسلیم رضا نے’ اردو اد ب میں پریم چند کا مقام،‘نیلوفر شاداب نے ’کلیم الدین احمد : بحیثیت تنقید نگار ‘ محمد قیصر آزاد نے ’مشرقی تنقید کا آغاز و ارتقا ‘ کے عنوانات سے اپنے مقالے پڑھے ۔ مقالات کے اختتام پر شعبے کے اساتذہ نے مقالوں پر اپنے تاثرات پیش کیے اور طلبا کی خوبیوں ،خامیوں کی نشاندہی کی ۔ خاص طور سے شیخ محمد ظہور عالم کا مقالہ اپنے مواد اور اسلوب قرات کی وجہ سے سراہا گیا ۔ سیمینار کی صدارت پروفیسر شہنواز شبلی نے کی اور نظامت کے فرائض شعبے کے استاد ڈاکٹر محمد منظر حسین نے ادا کیے ۔
دوسری طرف شہر کولکاتا میں ہی مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے مولانا آزاد آڈیٹوریم میں گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ شاعر شہر یار کی شاعری پر ایک سیمنار کا انعقاد بعنوان ’شہر یا ر عہد و شاعری ‘ کے عنوان سے ہوا ۔ فتح پور ولیج روڈ ایور گرین ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے اشتراک سے یہ یک روزہ قومی سیمینار منعقد ہوا ۔ پروفیسر شمیم انور اور ڈاکٹر خواجہ نسیم اختر کی سربراہی میں دوسیشن میں منعقد ہوئے اس سیمینا میں مہمان خصوصی کے طور پر مغربی بنگال حکومت میں شہری ترقیات کے وزیر جناب فرہاد حکیم مدعو تھے ۔ ڈاکٹر عبد الوارث نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔ مقالہ نگاروں میں محمد منہاج الدین ،پٹنہ ( شہر یار بحیثیت نظم گو ) ،شاہد اقبال، کولاکاتا (شہر یار کے فلمی نغموں میں ادبیت )،اصغر شمیم ،کولکاتا (شہر یا ر کی غزلوں میں لفظیات کے در و بست )، ڈاکٹر محمد زاہد ،کولکاتا ( شہر یا ر : عہد اور شاعری )،ڈاکٹر محمد کاظم ،نئی دہلی (کلاسیکی روایت اور جدید فکر کا شاعر :شہر یار )، ڈاکٹر درخشان زریں ،کولکاتا (شہر یار کی شاعری میں خواب اور حقیقت کا تصادم )، ڈاکٹر مجیب شہزار ،علی گڑھ ( جدید لب و لہجے کے عہد آشنا شاعر شہر یا ر ) ،ڈاکٹر افتخار احمد ،کولکاتا (شہر یا رکا شعری اسلوب )،اور ڈاکٹر دبیر احمد ،کولکاتا ( شہر یا ر کی شاعری : اسم اعظم کی روشنی میں ) مدعو تھے ۔ سیمینار شام تقریباً سات بجے تک کامیابی سے ہمکنار رہا ۔ اور مغربی بنگال کی ادبی روایت مستحکم ہوتی رہی ۔
طلبا ؍ طالبات کی ادبی تربیت اور ان میں لکھنے پڑھنے کی صلاحیت کو پروان چڑھانے کی غرض سے مولانا آزاد کالج کولکاتا میں ایک سیمینا ر کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان ’’ طلبا کا ادبی سیمینار ‘‘ تھا ۔ اس سیمینا ر کے تحت مولانا آزاد کالج کے شعبہ اردو کے پوسٹ گریجوئٹ طلبا طالبات کو مقالات پڑھنے کا موقع فراہم کیا گیا ۔ مغربی بنگال کے کسی کالج کے شعبہ اردو کا یہ واحد سیمنار ہے جو طلبا ؍طالبات کی ادبی تربیت کے لئے ان کے اساتذہ اور صدر شعبہ ڈاکٹر دبیر احمدکی سرپرستی میں منعقد کیا گیا ۔ سیمینار کا آغاز اپنی روایت کے مطابق محمد قیصر آزاد (ایم اے فورتھ سیمسٹر ) کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔مقالے پڑھنے والے طلبا ؍طالبات میں شیخ محمد ظہور عالم (تنقید کیا ہے اور اس کا مفہوم ) ،شیخ محمد افروز عالم ( مولانا محمد علی جوہر کی حیات و خدمات ) عرفانہ تبسم (محمد حسین آزاد کی تنقید نگاری ) محمد مدثر حسین (شبلی نعمانی کی حیات و خدمات ) شام تھے ۔ان کے علاوہ طالب علم تسلیم رضا نے’ اردو اد ب میں پریم چند کا مقام،‘نیلوفر شاداب نے ’کلیم الدین احمد : بحیثیت تنقید نگار ‘ محمد قیصر آزاد نے ’مشرقی تنقید کا آغاز و ارتقا ‘ کے عنوانات سے اپنے مقالے پڑھے ۔ مقالات کے اختتام پر شعبے کے اساتذہ نے مقالوں پر اپنے تاثرات پیش کیے اور طلبا کی خوبیوں ،خامیوں کی نشاندہی کی ۔ خاص طور سے شیخ محمد ظہور عالم کا مقالہ اپنے مواد اور اسلوب قرات کی وجہ سے سراہا گیا ۔ سیمینار کی صدارت پروفیسر شہنواز شبلی نے کی اور نظامت کے فرائض شعبے کے استاد ڈاکٹر محمد منظر حسین نے ادا کیے ۔
دوسری طرف شہر کولکاتا میں ہی مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے مولانا آزاد آڈیٹوریم میں گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ شاعر شہر یار کی شاعری پر ایک سیمنار کا انعقاد بعنوان ’شہر یا ر عہد و شاعری ‘ کے عنوان سے ہوا ۔ فتح پور ولیج روڈ ایور گرین ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے اشتراک سے یہ یک روزہ قومی سیمینار منعقد ہوا ۔ پروفیسر شمیم انور اور ڈاکٹر خواجہ نسیم اختر کی سربراہی میں دوسیشن میں منعقد ہوئے اس سیمینا میں مہمان خصوصی کے طور پر مغربی بنگال حکومت میں شہری ترقیات کے وزیر جناب فرہاد حکیم مدعو تھے ۔ ڈاکٹر عبد الوارث نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔ مقالہ نگاروں میں محمد منہاج الدین ،پٹنہ ( شہر یار بحیثیت نظم گو ) ،شاہد اقبال، کولاکاتا (شہر یار کے فلمی نغموں میں ادبیت )،اصغر شمیم ،کولکاتا (شہر یا ر کی غزلوں میں لفظیات کے در و بست )، ڈاکٹر محمد زاہد ،کولکاتا ( شہر یا ر : عہد اور شاعری )،ڈاکٹر محمد کاظم ،نئی دہلی (کلاسیکی روایت اور جدید فکر کا شاعر :شہر یار )، ڈاکٹر درخشان زریں ،کولکاتا (شہر یار کی شاعری میں خواب اور حقیقت کا تصادم )، ڈاکٹر مجیب شہزار ،علی گڑھ ( جدید لب و لہجے کے عہد آشنا شاعر شہر یا ر ) ،ڈاکٹر افتخار احمد ،کولکاتا (شہر یا رکا شعری اسلوب )،اور ڈاکٹر دبیر احمد ،کولکاتا ( شہر یا ر کی شاعری : اسم اعظم کی روشنی میں ) مدعو تھے ۔ سیمینار شام تقریباً سات بجے تک کامیابی سے ہمکنار رہا ۔ اور مغربی بنگال کی ادبی روایت مستحکم ہوتی رہی ۔
No comments:
Post a Comment
اچھے تبصرے کے لئے ہمیشہ شکر گزار