Saturday, 14 March 2015

مولانا آزاد کالج کولکاتا میں طرحی مشاعرے کا کامیاب انعقاد

(طیب فرقانی بیورو چیف بصیرت آن لائن )
اردو کے مشہور شاعر اور سر زمین بنگال سے خصوصی تعلق رکھنے والے رضا علی وحشت کے مصرعے ’’ہنگامہء بہار کی رخصت ہے کیا کروں ‘‘ اور ’’ صد شکر مزاج اپنا امیرانہ نہیں ہے ‘‘پر یہاں کولکاتا میں واقع مولانا آزاد پی جی کالج کے شعبہ اردو میں متذکرہ شاعر سے منسوب ہال ،رضا علی وحشت ہال میں ایک شاندار طرحی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا ۔اسی خاص موقعے پر شعبے سے ایم اے کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبا طالبات کو اسناد اور ٹاپرز کو گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا ۔واضح ہو کہ شعبے میں ایم اے (اردو ) سظح کی تعلیم کا آغاز سنہ ۲۰۰۹ میں ہوا تھا اور سنہ ۲۰۱۱ سے اب تک کے فارغین کو اسی خاص موقعے پر اسناد اور گولڈ میڈل سے نواز کر پروگرام کو یادگار بنا دیا گیا ۔طرحی مشاعرے کا آغاز شعبے کے استاد محمد منظر حسین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔افتتاحی تقریر کالج کی پرنسپل محترمہ ممتا رے نے کی ۔مشاعرے کی صدارت کولکاتا کے مشہور شاعر اور دانشور شمیم قیصر نے کی جب کہ نظامت کے فرائض شعبے کے استاد عاصم شہنواز شبلی نے اپنے مخصوص انداز میں انجام دئے ۔اس موقعے پر ترنمول کانگریس پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ جناب ادریس علی ایڈوکیٹ نے بھی شرکت کی ۔چوں کہ موصوف کی مادری زبان بنگلہ ہے لیکن اردو کی شیرینی ان کو متاثر کرتی ہے ۔اسی لئے اس طرحی مشاعرے سے متاثر ہوکر انھوں نے اعلان کیا کہ وہ جنوری میں اسی طرح کا ایک مشاعرہ منعقد کریں گے ۔جسے لوگوں نے سراہا ۔مشاعرے کے انتظام و انصرام اور اسے کامیاب بنانے میں کالج کے طلبا یونین کا بھی بھرپور تعاون رہا ۔اس موقع پر ارم انصاری اور نسیم فائق کی طنزیہ و مذاحیہ غزلوں کو خاص طور پر پسند کیا گیا ۔تصاویر میں شعرا اور شاعرات کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ آخر میں محمد منظر حسین نے اظہا رتشکر پیش کیا ۔

No comments:

Post a Comment

اچھے تبصرے کے لئے ہمیشہ شکر گزار