Tuesday, 6 August 2013

کہانی

آٹھ رکعتیں جیسے ہی مکمل ہوئیں وہ اگلی صف سے اٹھا اور تیزی سے پیچھے آنے کی کوشش کی ۔لوگوں نے اسے گھور کر دیکھا۔اور تسبیح پڑھتے ہوئے ایک بولا "تھک گیا کیا؟"
دوسرا"گرمی بہت ہورہی ہے پیاس لگ رہی ہوگی"
تیسرا"آج کل نوجوانوں کا حال بہت برا ہے ۔تھوڑی پڑھیں گے پھر اٹھ کے بھاگ لیں گے "
چوتھا "ارے بڈھا ہوگیا کیا ۔جوان بن جوان "
پانچواں "اہل حدیث ہوگا۔یہ لوگ بھی نا۔بیچ بیچ میں سے اٹھ کے بھاگنے کی نئی نکالی ہے"
غرض کہ بہت سی باتیں لوگ سوچ رہے تھے ۔وہ آج کھانا کھا کر تراویح کی نماز پڑھنے آیا تھا۔اس نے کسی کی پرواہ نہیں کی ۔ضرورت بھی نہیں تھی ۔لوگ اس کے کان میں تھوڑی کہہ رہے تھے ۔ویسے بھی اسے جلدی تھی وہ تیزی سے نکلا چلا گیا اور وضو خانے میں گھس گیا۔بیس رکعتِیں تراویح اور وتر وغیرہ پڑھ کر لوگ نکلے تو اسے بھی مسجد سے نکلتے دیکھا  ۔سوچنے لگے 'یہ تو بیچ تراویح سے ہی اٹھ کر بھاگ گیا تھا پھر سوچا ارے چھوڑو یار بھاگا ہوگا ہمیں کیا؟

No comments:

Post a Comment

اچھے تبصرے کے لئے ہمیشہ شکر گزار