مکرمی!
بے گناہ مسلم نوجوانوں کی رہائی اور انصاف کے معاملے کو لے کر ہندوستان کی مسلم و غیر مسلم لیڈر شپ کی جد و جہد میں تیزی آرہی ہے ۔یہ خوش آئند بات ہے۔لوک جن شکتی پارٹی کے کارکن امانت اللہ خاں بٹلہ ہاؤس میں غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں ۔اور لوگ ان سے جڑتے جا رہے ہیں۔یہ مسئلہ ہی ایسا کہ اسے سنجیدگی سے لیا جاناچاہیے۔یہ ہندوستان کے شہریوں کا مسئلہ ہے۔سیکولر ملک کے قانون کا مسئلہ ہے ۔ظالم اور مظلوم کا مسئلہ ہے ۔
اس سلسلے میں ہر انصاف پسند کا یہی مطالبہ ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں بند نوجوانوں کے مقدموں کی سماعت کے لئے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم ہوں اور مقدموں کو جلد از جلد نپٹایا جائے ۔جو بے گناہ مسلم نوجوان اب تک رہا ہو چکے ہیں اور جو آئندہ ہوں گے ان کی باز آباد کاری کا اہتمام کیا جائے۔اس سلسلے کی سب سے اہم کڑی ہے،غلط طریقے سے بے گناہوں کو جیل بھیجنے والے پولیس افسروں اور ایجنسیوں کے خلاف کاروائی ۔بلکہ حکومت اس کے لئے قانونی شق بھی تیار کرے کہ جو پولیس افسر آئندہ بھی اس قسم کی غیر قانونی سر گر می میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف دہشت گردی کے تحت ہی مقدمہ چلایا جائے گا۔ہم ہندوستانی شہری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان کے آئین کی پاسداری کرے اور مظلوم کے لئے انصاف کو سہل حصول بنائے۔
طیب فرقانی
رسرچ اسکالر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی۲۵
بے گناہ مسلم نوجوانوں کی رہائی اور انصاف کے معاملے کو لے کر ہندوستان کی مسلم و غیر مسلم لیڈر شپ کی جد و جہد میں تیزی آرہی ہے ۔یہ خوش آئند بات ہے۔لوک جن شکتی پارٹی کے کارکن امانت اللہ خاں بٹلہ ہاؤس میں غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں ۔اور لوگ ان سے جڑتے جا رہے ہیں۔یہ مسئلہ ہی ایسا کہ اسے سنجیدگی سے لیا جاناچاہیے۔یہ ہندوستان کے شہریوں کا مسئلہ ہے۔سیکولر ملک کے قانون کا مسئلہ ہے ۔ظالم اور مظلوم کا مسئلہ ہے ۔
اس سلسلے میں ہر انصاف پسند کا یہی مطالبہ ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں بند نوجوانوں کے مقدموں کی سماعت کے لئے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم ہوں اور مقدموں کو جلد از جلد نپٹایا جائے ۔جو بے گناہ مسلم نوجوان اب تک رہا ہو چکے ہیں اور جو آئندہ ہوں گے ان کی باز آباد کاری کا اہتمام کیا جائے۔اس سلسلے کی سب سے اہم کڑی ہے،غلط طریقے سے بے گناہوں کو جیل بھیجنے والے پولیس افسروں اور ایجنسیوں کے خلاف کاروائی ۔بلکہ حکومت اس کے لئے قانونی شق بھی تیار کرے کہ جو پولیس افسر آئندہ بھی اس قسم کی غیر قانونی سر گر می میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف دہشت گردی کے تحت ہی مقدمہ چلایا جائے گا۔ہم ہندوستانی شہری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان کے آئین کی پاسداری کرے اور مظلوم کے لئے انصاف کو سہل حصول بنائے۔
طیب فرقانی
رسرچ اسکالر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی۲۵
No comments:
Post a Comment
اچھے تبصرے کے لئے ہمیشہ شکر گزار